دیا ادبی فورم کے تحت اٹھارہویں آن لائن ادبی طرحی مشاعرہ بروز جمعہ 8 نومبر 2013 کی شب کو کہی گئی میری غزل
گُر مجھ کو ترقی کا سکھانے کے لئے آ
لنگوٹ کو دستار بنانے کے لئے آ
پھر ووٹ الیکشن میں تمہیں ہم نے دئے ہیں
اس بار ہمیں کچا چبانے کے لئے آ
یہ دیکھ کہاں تجھ کو بلایا پئے ڈیٹنگ
میرے لئے نہ آ تُو کبانے کے لئے آ
مانا کہ تجھے باس سے کچھ کام نہیں ہے
آفس میں مگر دُم ہی ہلانے کے لئے آ
لے آنا عطا اللہ کے گانے میری خاطر
اے راحتِ جاں مجھ کو رُلانے کے لئے آ
ارمانوں کا بے انت سفر سونپ دے مجھ کو
دیوانے کو سند باد بنانے کے لئے آ
سگرٹ ہوں تو پی جا مجھے تُو ایک ہی کش میں
اور پان اگر ہوں تو چبانے کے لئے آ
اوقات میں رہنا نہیں آتا ہے تو پیارے
بچھڑوں میں کبھی سینگ کٹانے کے لئے آ
مجھ سے مرا سہ غزلہ بھی سنتے ہوئے جانا
جب مجھ کو غزل اپنی سنانے کے لئے آ